سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(502) مہمان کیلئے ذبح کرنا

  • 9980
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1121

سوال

(502) مہمان کیلئے ذبح کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مہمان کیلئے جانو رذبح کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے جبکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وما اہل بہ لغیراللہ ’’اور جس پر غیر اللہ کا نام پکارا جائے… (حرام ہے)‘‘۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مہمان نوازی کے لئے جانور ذبح کرنا جائز ہے جبکہ ذبح کرتے وقت اس پر اللہ تعالیٰ کا نام لیا جائے۔ یہ ارشاد باری تعالیٰ﴿وما اهل به لغیراللہ﴾ (المائدہ‘ ۵/۳) ’’اور جس چیز پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے (وہ حرام ہے)‘‘ کے عموم میں داخل نہیں ہے کیونکہ اس آیت سے مقصود وہ جانورہے جسے غیراللہ کیلئے ذبح کیا جائے مثلاً مردوں وغیرہ کے تقرب کے حصول کیلئے ذبح کرنا۔ جہاں تک مہمان کیلئے ذبح کرنے کا تعلق ہے تو اس سے مقصود مہمان کی عزت افزائی ہوتا ہے نہ کہ اس کی عبادت کرنا اور رسول اللہﷺ نے مہمان کی عزت کرنے کا حکم دیا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص460

محدث فتویٰ

تبصرے