سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(473) خنزیر کا گوشت اور چربی حرام ہے

  • 9951
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1625

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ارشاد باری تعالیٰ:

﴿حُرِّ‌مَت عَلَيكُمُ المَيتَةُ وَالدَّمُ وَلَحمُ الخِنزيرِ‌...﴿٣﴾... سورة المائدة

’’تم پر مردار جانور اور (بہتا ہوا) لہو اور سور کا گوشت… سب حرام ہیں‘‘

کیا اس سے یہ سمجھنا درست ہے کہ گوشت کے علاوہ خنزیر کے دیگر حصے مثلاً تیل اور چربی وغیرہ استعمال کرنا حلال ہے؟ اور اگر یہ بھی حرام ہیں تو پھر اللہ تعالیٰ نے خنزیر کے بجائے ’’لحم الخنزیر‘‘ (خنزیر کا گوشت) کے الفاظ کیوں استعمال کیے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تمام علماء کرام کا اس بات پر اجماع ہے کہ خنزیر کا گوشت اور چربی اور سب کچھ حرام ہے اور انہوں نے اس آیت کریمہ اور اس کے ہم معنی دیگر آیات سے استدلال کیا ہے۔

علماء فرماتے ہیں کہ خنزیر کو اس لیے حرام قرار دیا گیا ہے کہ یہ ایک خبیث جانور ہے اور اس کی یہ پلیدی‘ گوشت اور چربی سب کچھ میں سرایت کیے ہوئے ہے لیکن اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے صرف گوشت کا ذکر اس لیے کیا کہ اصل مقصود گوشت ہی ہوتا ہے اور باقی اشیاء اس کے تابع ہوتی ہیں۔ نیز ان کا استدلال ’’صحیحین‘‘ کی اس حدیث سے بھی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فتح مکہ کے دن فرمایا تھا:

ان الله ورسوله حرم بيع الخمر والميتة والخنزير والأصنام- ( صحيح البخاري)

’’بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے شراب‘ مردار‘ سور اور بتوں کے بیچنے سے منع فرمایا ہے‘‘۔

اس حدیث میں گوشت کا نہیں بلکہ خنزیر کا ذکر ہے تو یہ حدیث بھی عموم حرمت پر دلالت کرتی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص429

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ