کیا گھونگا اور مگرمچھ کھانا جائز ہے؟
امام مالکؒ‘ امام شافعیؒ اور اہل علم کی ایک جماعت نے حلزون (گھونگا) اور مگرمچھ کھانا جائز قرار دیا ہے کیونکہ یہ دریائی شکار ہے‘ اور ارشاد باری تعالیٰ:
’’تمہارے لیے دریا کی چیزوں کا شکار اور ان کا کھانا حلال کر دیا گیا ہے (یعنی) تمہارے اور مسافروں کے فائدہ کیلئے‘‘۔
کے عموم میں داخل ہیں لیکن امام ابو حنیفہؒ اور اہل علم کی ایک جماعت نے انہیں ناجائز قرار دیا ہے کیونکہ یہ دونوں جانور درندے ہیں اور اس حدیث کے عموم میں داخل ہیں جس میں رسول اللہﷺ نے ہر کچلی والے درندے کے شکار سے منع فرمایا ہے۔ یہ ایک اجتہادی مسئلہ ہے اگرچہ اس میں گنجائش ہے لیکن زیادہ احتیاط اس میں ہے کہ انہیں نہ کھایا جائے تاکہ اختلاف سے بچا جا سکے اور ممانعت کے پہلو کو غلبہ دیا جا سکے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب