جو دین اور اللہ کو گالی دے اس کے بارے میں کیا حکم ہے‘ اس کا کیا کفارہ ہے‘ یاد رہے یہ شخص شادی شدہ ہے تو کیا اس سے اس کی بیوی حرام ہو جائیگی یا اسے طلاق ہوجائے گی؟
بے شک یہ اسلام سے ارتداد اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر ہے‘ اس کا فاعل قتل کا مستحق ہے الایہ کہ توبہ کرے‘ اور اگر وہ توبہ نہ کرے تو اس کی بیوی کو طلاق ہو جائے گی‘ رشتہ داروں سے تعلق منقطع ہو جائے گا‘ وہ نہ اس کے وارث ہوں گے اور نہ یہ ان کا وارث ہوگا لیکن اگر یہ توبہ کر لے‘ ندامت کا اظہار کرے‘ استغفار کرے اور اپنی غلطی کا اعتراف کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما لے گا اور وہ بیوی سے رجوع کر سکے گا بشرطیکہ وہ عدت سے خارج نہ ہو گئی ہو اور اگر وہ عدت سے خارج ہو گئی ہو تو پھر وہ خودمختار ہوگی اور اس کی رضا مندی کے بغیر وہ اپنے شوہر کیلئے حلال نہ ہوگی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب