بعض ادویارت کے بنانے اور جڑی بوٹیوں کے مرکبات میں الکحل بھی شامل کیا جاتا ہے لہٰذا اگر یہ معلوم ہو کہ کسی دوا میں الکحل ڈالا گیا ہے تو کیا اسے استعمال کرنا جائز ہے خواہ وہ کسی مرض کے علاج کیلئے استعمال کی جا رہی ہو؟
اگر الکحل بہت معمولی مقدار میں ہو جو کہ دوا ہی گھل مل گئی ہو اور دوا کی حفاظت کیلئے ضروری ہو تو اس دوا کا استعمال کرنا جائز ہے اور اگر الکحل کی مقدار زیادہ ہو اور وہ دوا کیلئے ضروری بھی نہ ہو تو پھر اس کا استعمال جائز نہیں خواہ علاج ہی کیلئے کیوں نہ ہو۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب