ایک شیر خوار بچی کو اس کی ماں نے بستر پر لٹا دیا اور وہ خود دوسرے بچوں کے پاس جا کر بیٹھ گئی حتی کہ وہ بچے سو گئے ‘ اس پر نیند غالب آ گئی اور یہ بھی انہی کے پاس سو گئی اور جب میں گھر آیا اور یہ بچی بیدار ہوئی تو معلوم ہوا کہ یہ بہت زیادہ روئی ہے ‘ کثرت سے رونے کی وجہ سے اس کی صحت بہت متاثر ہوئی اور اسے چند دن ہسپتال میں بھی رکھا گیا مگر وہ فوت ہو گئی۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت میں بچی کی ماں پر کفارہ لازم ہے یا نہیں ؟ اللہ تعالیٰ آپ کو اجر و ثواب عطا فرمائے؟
اگر امر واقع اسی طرح جس طرح سائل نے ذکر کیا ہے تو بچی کی ماں پرکوئی کفارہ لازم نہیں ہے کیونکہ اس نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو بچی کی موت کا سبب بنا ہو۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب