میں نے ایک نفس کو قتل کیا تھا ‘ میں اسے قتل کرنے پر مجبور ہو گئی تھی ‘ میں نے اسے قصد و ارادہ سے قتل نہیں کیا تھا ‘ آج میں مریض ہوں اور روزے رکھنے کی اسطاعت نہیں رکھتی تو میں کیا کروں ؟
قتل خطا میں کفارہ رواجب ہے اور وہ ہے ایک مسلمان غلام کو آزاد کرنا اگر میسر نہ ہو تو لگاتار دو ماہ کے روزے رکھنا اس میں کھانا کھلانا وغیرہ کفایت نہیں کر سکتا کیونکہ آیت کفارہ میں کھانا کھلانے کا ذکر نہیں ہے۔ البتہ کسی عاجز و شدید بیمار انسان کے حق میںؒ کفارہ ہی باقی رہے گا حتی کہ اسے اس کی استطاعت ہو جائے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب