میں نے گزشتہ سال اپنے چچا کی بیوی سے شادی کی تھی لیکن اب یہ مشکل آن پڑی ہے کہ میری رضاعی ماں ‘ جس کے بڑے بیٹے کے ساتھ میں نے دودھ پیا تھا ‘ نے شہادت دی ہے کہ اس نے اپنے بیٹے کے ساتھ میری بیوی کو بھی دودھ پلایا ہے لیکن انہوں نے رضاعت کی کیفیت بیان نہیں کی اور نہ یہ بتایا ہے کہ کتنی بار دودھ پلایا ہے تو اس حال میں مجھے کیا کرنا چاہیے ؟
جب تک مذکورہ عورت یہ گواہی نہیں دیتی کہ اس نے آپ کی بیوی کو پانچ یا اس سے زیادہ رضعات دو سال کی عمر کے اندر پلائے ہیں ‘ آپ کی بیوی آپ کیلئے حرام نہیں ہو گی اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ اس عورت کے ثقہ ہونے کی تصدیق بھی ہو ‘ لہٰذا ہم آپ کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ اسے اپنے شہر کے محترم قاضی کے پاس لے جائیں وہ شہادت کے بارے میں اس سے پوچھیں اور اس موضوع سے متعلق دیگر امور کی بھی تکمیل کر لیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب