سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(420) رضاعت محرمہ

  • 9897
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1182

سوال

(420) رضاعت محرمہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک نوجوان ہوں ‘ میں نے اپنے ماموں کی بڑی بیٹی کے ساتھ ملکر دودھ پیا تھا ‘ جس کے بعد ان کے ہاں اور بھی بیٹیاں پیدا ہوئیں اور اس بڑی بیٹی کی اب شادی بھی ہو چکی ہے تو کیا اس صورت میں میرے یا میرے کسی دوسرے بھائی کیلئے اپنے ماموں کی کسی بیٹی سے شادی کرنا جائز ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر آپ نے اپنے اس ماموں کی بیوی کا پانچ یا اس سے زیادہ رضعات دودھ دو سال کی مدت کے اندر پیا ہے تو آپ کے ماموں کی تمام بیٹیاں آپ کی بہنیں ہیں ‘ ان میں سے کسی کے ساتھ بھی شادی کرنا آپ کیلئے حلال نہیں ہے ‘ ہاں البتہ آپ کے ان بھائیوں کیلئے ماموں کی بیٹیوں سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں جنہوں نے اپنی ممانی کا دودھ نہیں پیا بشرطیکہ آپ کے ماموں کی بیٹیوں نے بھی آپ کے بھائیوں کی ماں یا آپ کے باپ یا بھائیوں کی بیویوں میں سے کسی کا دودھ نہ پیا ہو۔ خلاصئہ کلام یہ کہ آپ کے بھائیوں کیلئے ماموں کی بیٹیوں سیش ادی کرنے میں کوء یحرج نہیں جبکہ ان کے مابین اس سے مانع رضاعت کا رشتہ نہ ہو۔ باقی رہا آپ کا اپنی ممانی کا دودھ پینا تو اے سائل ! وہ آپ ہی کے ساتھ خاص ہے ‘ اس سے آپ کے ماموں کی بیٹیوں سے آپ کے بھائیوں کیلئے شادی کرنا حرام نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص380

محدث فتویٰ

تبصرے