ایک شخص کی اس کی دو بیویوں سے دو بیٹیاں ہیں ‘ میں نے اس کی ایک بیوی کا دودھ پیا ہے تو کیا میرے لئے اس کی دوسری بیوی کی بیٹی سے نکاح کرنا حلال ہے ؟
اگر آپ نے اس شخص کی کسی بھی بیوی کا پانچ رضعات یا اس سے زیادہ دو سال کی عمر کے اندر دودھ پیا ہے تو آپ کیلئے اس کی کسی بھی بیٹی سے نکاح کرنا جائز نہیں ہے خواہ وہ اس بیوی کے بطن سے ہو ‘ جس کا آپ نے دودھ پیا ہے یا کسی دوسری بیوی کے بطن سے کیونکہ آپ اس کی تمام بیٹیوں کے رضاعی بھائی ہیں اور ارشاد باری تعالیٰ ہے:
’’تم پر تمہاری مائیں اور تمہاری رضاعی بہنیں حرام کر دی گئی ہیں ‘‘۔
یاد رہے ایک رضعہ یہ ہوتا ہے کہ بچہ پستان کو منہ میں لیکر دودھ پینا شروع کر دے اور پھر اسے سانس لینے یا پستان بدلنے یا کسی اور وجہ سے منہ میں نکال دے اور جب دوبارہ پستان منہ میں ڈال کر دودھ پینا شروع کر دے تو تو یہ دوسرا رضعہ ہو گا ‘ اگر رضاعت اس طرح کے پانچ رضعات سے کم ہو یا دو سال کی عمر کے بعد ہو تو پھر آپ کیلئے اس کی کسی بھی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب