سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(412) رضاعت سے بھی وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں

  • 9889
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1084

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ایک عورت کا اس کے ایک بیٹے کے ساتھ ملکر دودھ پیا تھا ‘ اس عورت کا شوہر فوت ہو گیا ‘ اس نے عدت پوری ہونے کے بعد ایک اور شخص سے شادی کر لی ‘ جس سے اس کے ہاں بیٹے پیدا ہوئے ‘ کیا اس دوسرے شوہر کے بیٹے بھی میرے بھائی ہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امر واقع اسی طرح جس طرح سوال میں مذکور ہے اور آپ نے دو سال کی عمر کے اندر اندر پانچ یا اس سے زیادہ رضعات پیے ہیں تو پہلے شوہر کی اولاد آپ کے ماں باپ کی طرف سے رضاعی بھائی ہیں اور دوسرے شوہر کی اولاد صرف ماں کی طرف سے آپ کے رضاعی بھائی ہیں ‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے سورۃ النساء میں محرمات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:

﴿حُرِّ‌مَت عَلَيكُم أُمَّهـٰتُكُم وَبَناتُكُم...﴿٢٣﴾... سورة النساء

‘’ تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں حرام کر دی گئی ہیں ‘‘۔

پھر اس کے بعد فرمایا:

﴿وَأُمَّهـٰتُكُمُ الّـٰتى أَر‌ضَعنَكُم وَأَخَو‌ٰتُكُم مِنَ الرَّ‌ضـٰعَةِ ...﴿٢٣﴾... سورة النساء

‘’ اور وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایا ہو اور رضاعی بہنیں بھی حرام کر دی گئی ہیں ‘‘۔

اور نبی اکرم ؐ نے فرمایا ہے:

((يحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب )) ( صحيح البخاري )

‘’ رضاعت سے بھی وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے حرام ہیں‘‘۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص376

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ