میں نے ایک عورت کا اس کے ایک بیٹے کے ساتھ ملکر دودھ پیا تھا ‘ اس عورت کا شوہر فوت ہو گیا ‘ اس نے عدت پوری ہونے کے بعد ایک اور شخص سے شادی کر لی ‘ جس سے اس کے ہاں بیٹے پیدا ہوئے ‘ کیا اس دوسرے شوہر کے بیٹے بھی میرے بھائی ہیں ؟
اگر امر واقع اسی طرح جس طرح سوال میں مذکور ہے اور آپ نے دو سال کی عمر کے اندر اندر پانچ یا اس سے زیادہ رضعات پیے ہیں تو پہلے شوہر کی اولاد آپ کے ماں باپ کی طرف سے رضاعی بھائی ہیں اور دوسرے شوہر کی اولاد صرف ماں کی طرف سے آپ کے رضاعی بھائی ہیں ‘ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے سورۃ النساء میں محرمات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا:
‘’ تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں حرام کر دی گئی ہیں ‘‘۔
پھر اس کے بعد فرمایا:
‘’ اور وہ مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلایا ہو اور رضاعی بہنیں بھی حرام کر دی گئی ہیں ‘‘۔
اور نبی اکرم ؐ نے فرمایا ہے:
‘’ رضاعت سے بھی وہ رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسب سے حرام ہیں‘‘۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب