سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(410) دودھ چھڑانے کی عمر کے بعد رضاعت مؤثر نہیں

  • 9887
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1159

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بچی کی عمر چار سال ہے ‘ اس نے ایک سال کی عمر کے بچے کی ماں کا دودھ پیا تھا تو کیا وہ اس بچے کی رضاعی بہن ہے جو اس سے عمر میں تین سال چھوٹا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ رضاعت مؤثر نہیں کیونکہ اکثر اہل علم کے نزدیک دو سال کی عمر کے بعد بچے کی رضاعت مؤثر نہیں ہوتی اور بعض نے یہ کہا ہے کہ اس سلسلہ میں اعتبار بچے کے دودھ چھوڑ دینے کا ہے یعنی اگر وہ دو سال کی عمر سے پہلے بھی دودھ چھوڑ دے تو پھر بھی رضاعت مؤـثر نہیں ہے اور اگر دو سال کے بعد بھی اس کا دودھ نہ چھڑایا گیا ہو تو پھر دو سال بعد بھی رضاعت مؤـثر ہے اور ظاہر ہے کہ چار سال کی بچی کا دودھ چھڑا دیا گیا ہو تا ہے لہٰذا اس کی یہ رضاعت مؤثر نہیں ہوگی۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص375

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ