سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(389) کیا وہ اس کے تمام بھائیوں کی رضاعی بہن ہے؟

  • 9866
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1192

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے اپنے بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہے اور اس نے ایک دوسرے خاندان کی لڑکی کے ساتھ دودھ پیا ہے تو کیا یہ لڑکی اس کے تمام چھوٹے بڑے بھائیوں کی بہن ہو گی ؟ نیز کیا یہ لڑکی اس شخص کے دوسری ماں سے بھائیوں کی بھی بہن ہو گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس رضاعت سے حرمت ثابت ہوتی ہے وہ ہے پانچ یا اس سے زیادہ رضعات پر مشتمل ہو اور دو سال کی عمر کے اندر ہو ‘ کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَالو‌ٰلِد‌ٰتُ يُر‌ضِعنَ أَولـٰدَهُنَّ حَولَينِ كامِلَينِ ۖ لِمَن أَر‌ادَ أَن يُتِمَّ الرَّ‌ضاعَةَ...﴿٢٣٣﴾... سورة البقرة

’’اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو سال دودھ پلائیں یہ حکم اس شخص کیلئے جو پوری مدت تک دودھ پلوانا چاہے۔‘‘

اور حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے:

((كان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يحرمن ثم نسخن بخمس معلومات ، فتوفي رسول الله ﷺ وهي فيما يقرأ من القرآن)) ( صحيح مسلم)

’’قرآن مجید میں دس معلوم رضعات کے بارے میں حکم نازل ہوا تھا ‘ جس سے حرمت ثابت ہوتی تھی اور پھر دس کو پانچ رضعات سے منسوخ کر دیا گیا اور جب نبی اکرم ؐ کا انتقال ہوا تو وہ قرآن میں پڑھی جاتی تھیں۔‘‘

ایک رضعہ یہ ہے کہ بچہ پستان سے دودھ پیے اور پھر سانس لینے کیلئے یا پستان بدلنے کیلئے یا کسی اور مقصد کیلئے چھوڑ دے اور جب وہ دوبارہ دودھ پینا شروع کرے تو یہ دوسرا رضعہ ہو گا ‘ لہٰذا جب یہ ثابت ہو جائے کہ کسی شخص نے کسی لڑکی کی ماں یا اس کے باپ کی بیوی کا دودھ پیا ہے اور اس طرح پیا ہے جس طرح کی کیفیت پہلے بیان کی گئی ہے جو وہ اس لڑکی کا اور اس کے والدین کی طرف سے یا صرف ماں یا صرف باپ کی طرح سے تمام بہن بھائیوں کا بھائی ہو گا ‘ اس کے بھائیوں میں سے ہر ایک کیلئے اس لڑکی اس کی بہنوں میں کسی سے بھی شادی کرنا جائز ہو گی اور اس رضاعت کا اس شادی پر کوئی اثر نہ ہو گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الرضاع: جلد 3  صفحہ 361

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ