سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(378) عدت والی عورت کا مدرسہ میں جانا

  • 9855
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1868

سوال

(378) عدت والی عورت کا مدرسہ میں جانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے یہ سوال پوچھا ہے کہ اس کی بیٹی کا شوہر فوت ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اس پر عدم لازم ہے ‘ لیکن یہ مدرسہ کی طالبہ ہے ‘ کیا اس کیلئے اپنی تعلیم کو جاری رکھنا جائز ہے یا نہیں ؟ ظاہر ہے کہ وہ اس دوران خوشبو اور زینت سے خالی لباس پہنے گی۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس عورت کا شوہر فوت ہو جائے اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ اسی گھر میں عدت گزارے جس میں اس کے شوہر نے وفات پائی ہو ‘ عدت کی مدت چار ماہ دس دن ہے ‘ ایسی عورت کو رات بھی اسی گھر میں بسر کرنی چاہئے ‘ ایسی تمام باتوں سے اسے اجتناب کرنا چاہیے جو باعث حسن و جمال ہوں اور اس کی طرف دیکھنے کی دعوت دیتی ہوں ‘ مثلاً اسے خوشبو ‘ سرمہ ‘ خوبصورت لباس اور میک اپ وغیرہ سے اجتناب کرے۔ دن کے وقت ضرورت کی وجہ سے گھر سے باہر نکلنا جائز ہے۔ اس طالبہ کیلئے جس کیلئے سوال پوچھا گیا ہے یہ جائز ہے کہ وہ اسباق پڑھنے ‘ مسائل سمجھنے اور علم حاصل کرنے کیلئے مدسرہ میں جائے لیکن ان تمام امور سے اجتناب کرے جن سے عدت والی عورت کیلئے اجتناب کرنا ضروری ہے ‘ یعنی ایسے امور سے اجتناب جو مردوں کو فریفتہ کرنے والے اور اسے شادی کا پیغام دینے پر مجبور کرنے والے ہوں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب العدہ: جلد 3  صفحہ 353

محدث فتویٰ

تبصرے