سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(373) سوگ والی عورت خوشبو استعمال نہ کرے

  • 9850
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1068

سوال

(373) سوگ والی عورت خوشبو استعمال نہ کرے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا شوہر کی وفات کی وجہ سے سوگ والی عورت کیلئے اپنے بچوں کو نہلانا اور انہیں خوشبو لگانا جائز ہے ؟ کیا عدت میں اسے شادی کا پیغام دیا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شوہر کی وفات کی وجہ سے سوگ والی عورت کیلئے خوشبو استعمال کرنا جائز نہیں ‘ کیونکہ نبی کریم ؐ نے اس سے منع فرمایا ہے ‘ لیکن بچوں یا مہمانوں کو خوشبو پیش کرنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ یہ استعمال میں ان کے ساتھ شریک نہ ہو اور عدت مکمل ہونے سے پہلے صراحت کے ساتھ اسے شادی کا پیغام دینا بھی جائز نہیں ‘ ہاں البتہ صراحت کے بغیر اشارے کنائے کی صورت میں بات کرنے میں کوئی حرج نہیں ‘ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا عَرَّ‌ضْتُم بِهِ مِنْ خِطْبَةِ النِّسَاءِ أَوْ أَكْنَنتُمْ فِي أَنفُسِكُمْ...٢٣٥﴾... سورة البقرة

’’اگر تم اشارے کنائے میں عورتوں کو نکاح کا پیغام بھیجو ‘ یا نکاح کی خواہش کو اپنے دلوں میں مخفی رکھو تو تم پر کچھ گناہ نہیں۔‘‘

اللہ تعالیٰ نے اس سلسلہ میں کنائے کی اجازت دی ہے ‘ صراحت کی اجازت نہیں دی اور اس میں جو حکمت بالغہ ہے ‘ وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی جانتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب العده: جلد 3  صفحہ 351

محدث فتویٰ

تبصرے