السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ولادت سے قبل ماں کے پیٹ میں لڑکا ہے یا لڑکی معلوم کرنے کی شریعت نے اجازت دی ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بچے کی جنس معلوم کرنے کے لیے جستجو پسندیدہ عمل نہیں ۔بچے کی جنس جو بھی ہو وہ دنیا میں آتا ہی رہے گا اور اگر جنس معلوم کرنے کے لیے ستر کھولنا پڑے تو یہ بالکل ہی ناجائز عمل ہے ،اس مقصد کے لیے ستر کھولنا کہ آلہ رکھ کر جنس معلوم کی جائے یہ جائز عمل نہیں ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ الٹرا ساؤنڈ کا نتیجہ اول تو سو فیصد درست نہیں ہوتا ، اس میں بہت ہی زیادہ معمولی طور پر غلطی کے امکانات بھی ہوتے ہیں ، اسی لیے بڑے ہسپتال الٹرا ساؤنڈ نہیں کرتے کہ اگر نتیجہ اسکے خلاف نکلا تو ہسپتال کی بدنامی ہوگی۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |