السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سوال میں ایک طالب علم ہوں اور گھر سے باہر رہتا ہوں۔میری فیملی حنفی فقہ کی پیروکار ہے۔ میں بھی اب تک اسی کا پیروکار تھا۔لیکن گزشتہ سال مجھے نماز کا مستند طریقہ مل گیا اور میں نے اس کے مطابق نماز پڑھنی شروع کر دی۔ لیکن میرے والدین سخت ناراض ہوئےاور میں نے ٣ دن کے بعد پھر حنفی طریقہ شروع کر دیا ۔ اُس کے بعد سے میں جب بھی گھر جاتا ہوں تو حنفی طریقہ سے نماز پڑھتا ہوںاور باقی اوقات حدیث کے مطابق۔اس پر میری راہنمائی کریں کہ کیا میں ٹھیک کر رہا ہوں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جب حق کو آپ نےپہچان لیا ہے ،اور حق آپ تک پہنچ چکا ہے تو پھر والدین سے ڈر کر حق کو چھوڑ دینا آپ کے لئے جائز نہیں ہے۔ کیونکہ اللہ کی نافرمانی میں کسی دوسرے کی فرمانبرداری کرنا جائز نہیں ہے۔ نبی کریم نے فرمایا: لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق(مسند احمد:5/66)’’خالق کی نافرمانی کے کام میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں ۔‘‘ آپ کو چاہئے کہ آپ اس حق کو واضح دلائل کے ساتھ اپنے والدین تک بھی پہنچائیں اور انہیں بھی نبی کریم کی سنت مبارکہ مطہرہ کے مطابق نماز پڑھنے کی تلقین کریں۔آپ کے لئے حق سے چشم پوشی کرنا اور اسے دوسروں تک نہ پہنچنا بالکل جائز نہیں ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |