السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اذان کے وقت مسجد میں ایک دوسرے کے ساتھ باتیں کرنے کا کیا حکم ہے ۔ ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اذان شعائر اسلام میں سے ایک شعار ہے ،جس کا احترام کرنا ہر مسلمان پر فرض اور واجب ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : إِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ، فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا يَقُوْلُ الْمُؤَذِّنُ.بخاری، الصحيح، کتاب الاذان، باب ما يقول اذا سمع المنادی، 1 : 221، رقم : 586 ’’جب تم اذان سنو، تو اُسی طرح کہو جس طرح مؤذن کہہ رہا ہو۔‘‘ لہذا اذان کے وقت فضول باتیں کرنا کسی بھی مسلمان کے شایان شان نہیں ہے۔رہا اذان کے وقت السلام علیکم کہنا اور اس کا جواب دینا تو اس کے جواب میں بھی کوئی شبہ نہیں، کیوں کہ اذان کے جواب کا ذکر آیا ہے۔ اذان کے سماع میں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیوں کہ مؤذن کلمات کھینچ کر کہتا ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |