السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے اپنی بیوی سے یہ کہا کہ تو ایک ماہ کیلئے میری ماں کی طرح ہے ‘ جب مہینہ گزر گیا تو اس نے بیوی سے پھر سے تعلق استوار کر لیا ‘ اس صورت میں اس کیلئے ظہار کا کفارہ لازم ہو گا یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
علما کے صحیح ترین قول کے مطابق اس طرح کی صورت میں ظہار کا کفارہ نہیں ہے جب کہ اس نے مذکورہ ماہ میں مقاربت نہ کی ہو ‘ اس صورت کو ظہار موقت کہا جاتا ہے۔ اہل علم نے ذکر کیا ہے کہ ظہار کی تین قسمیں ہیں۔ -1 منجز ‘ -2 معلق اور -3 مؤقت۔ ان میں سے پہلے کی مثال جس طرح یہ کہہے کہ ’’تو میری ماں کی پشت کی طرح ہے‘‘ دوسرے کی مثال جس طرح یہ کہے کہ ’’جب رمضان یا شعبان شروع ہو گا یا فلاں شخص آئے گا تو میری کیلئے ماں کی پشت کی طرح ہے ‘‘ اور تیسرے کی مثال یہ ہے کہ یوں کہے کہ ’’تو ماہ رمضان میں میرے لئے میری ماں کی پشت کی طرح ہے‘‘ اس صورت میں اگر ماہ ختم ہو جائے اور وہ مقاربت نہ کرے تو اس پر کوئی کفارہ لازم نہ ہو گا کیونکہ اس میں اس نے پانی بات کی خلاف ورزی نہیں کی۔ ظہار کی ان قسموں کو ابو محمد موفق الدین عبداللہ بد قدامہ ؒ نے اپنی کتاب ’’الغنی‘‘ میں ذکر کر کے ان کے بار میں اہل علم کا کلام ذکر فرمایا ہے ‘ علاوہ ازیں دیگر اہل علم نے بھی ان قسموں کو بیان کیا ہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب