السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے والد نے اپنی بیوی سے اختلاف ہونے کی صورت میں غصے کی حالت میں ایک طلاق دے دی تھی جسے اب دو سات گزر چکے ہیں‘ اب اگر وہ رجوع کرنا چاہیں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر یہ پہلی طلاق تھی اور اس سے پہلے اور کوئی طلاق نہیں دی تھی تو نئے نکاح کے ساتھ رجوع کیا جا سکت ہے‘ نئی منگنی کرنی ہو گی‘ نیا نکاح کرنا ہو گا‘ دونوں کی رضا مندی سے نیا مہر مقرر کرنا ہو گا اور یہ ایک طلاق شمار ہو گی اور اس کے بعد اس کیلئے صرف دو طلاقوں کا حق باقی رہ جائیگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب