کیا جمعرات اور میت کے قلوں پر پکے ہوئے کھانے کھانا جائز ہے۔کیا یہ بھی غیراللہ کے نام پر پکے ہوئے کھانوں میں شمار نہیں ہوتے۔؟
جمعرات اور قل پر پکے ہوئے کھانے ہمارے معاشروں میں غیر اللہ کے نام پر پکے ہوئے نہیں ہوتے بلکہ ان کا مقصد میت کو ایصال ثواب ہوتا ہے۔
اس قسم کی رسومات غیر مسنون رسومات میں داخل ہیں اور معاشرے کے لیے اصر و اغلال کی حیثیت رکھتی ہیں، لہذا ان سے اجتناب کرنا چاہیے۔ارشاد باری تعالی ہے۔
جو لوگ ایسے رسول نبی امی کا اتباع کرتے ہیں جن کو وه لوگ اپنے پاس تورات وانجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں۔ وه ان کو نیک باتوں کا حکم فرماتے ہیں اور بری باتوں سے منع کرتے ہیں اور پاکیزه چیزوں کو حلال بتاتے ہیں اور گندی چیزوں کو ان پر حرام فرماتے ہیں اور ان لوگوں پر جو بوجھ اور طوق تھے ان کو دور کرتے ہیں۔سو جو لوگ اس نبی پر ایمان ﻻتے ہیں اور ان کی حمایت کرتے ہیں اور ان کی مدد کرتے ہیں اور اس نور کا اتباع کرتے ہیں جو ان کے ساتھ بھیجا گیا ہے، ایسے لوگ پوری فلاح پانے والے ہیں۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب