السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
چھوٹے بچے کا پیشاب اگر کپڑے کو لگ جائے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مسئلہ میں صحیح قول یہ ہے کہ اس بچے کا پیشاب خفیف النجاسہ ہے، جس کی غذا دودھ ہو، لہٰذا اسے پاک کرنے کے لیے چھینٹے مارلینا ہی کافی ہے، پیشاب کی جگہ پر پانی ڈال دے حتیٰ کہ اس ساری جگہ پر پانی گر جائے جہاں پیشاب لگا ہے۔ اور پھر اسے ملنے یا نچوڑنے کی ضرورت نہیں ہے ایک حدیث میں آتا ہے:
’’ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ کے پاس ایک شیرخوار بچے کو لایا گیا، آپ نے اسے گود میں بٹھا لیا گود میں بٹھاتے ہی اس نے پیشاب کر دیا تو آپ نے پانی منگوا کر اس جگہ پر بہا دیا اور اسے دھویا نہیں۔‘‘(صحیح البخاري، الوضوئ: باب بول الصبیان، حدیث: ۲۲۳ وصحیح مسلم، الطہارۃ ، باب حکم بول الطفل الرضیع حدیث: ۲۸۶)
البتہ بچی کے پیشاب کی صورت میں کپڑے کو دھونا ضروری ہے کیونکہ اصل بات تو یہی ہے کہ پیشاب ناپاک ہے، اسے دھونا واجب ہے لیکن چھوٹا بچہ اس حکم سے مستثنیٰ ہے، جیسا کہ سنت سے ثابت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب