سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(320) ایک باطل شرط

  • 9775
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1221

سوال

(320) ایک باطل شرط

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

شریعت کا اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے جس نے ایک دوسرے شخص کے ساتھ ملکر یہ طے کیا کہ دونوں ایک معین مدت کے اندر اندر شادی کریں گے اور جو شخص شادی نہ کر سکے اسے اپنی پہلی بیوی کو بھی طلاق دینا ہو گی‘ دونوں نے باہمی اتفاق سے اس شرط کو منظور کیا تھا ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ ایک باطل شرط ہے‘ جو اسے پورا نہ کر سکے اس کیلئے اپنی پہلی بیوی کو طلاق دینا لازم نہیں ہے بلکہ اسے چاہیے کہ کفارہ قسم ادا کر دے‘ کیونکہ اسلاف میں سے ایک جماعت کا یہی قول ہے‘ انہوں نے اس طرح کے کلام کو قسم کے حکم میں قرار دیا ہے جب کہ بعض اہل علم کا مذہب یہ ہے کہ اس صورت میں کوئی بھی کفارہ لازم نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الطلاق : جلد 3  صفحہ 302

محدث فتویٰ

تبصرے