السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب کوئی مرددو عورتوں سے شادی کرے اور دونوں سے بچے ہوں اور پھر کچھ مدت کے بعد قریبی رشتہ داروں کی شہادت سے یہ انکشاف ہو کہ یہ دونوں عورتیں رضاعی بہنیں ہیں، اس صورت میں اسے کیا کرنا چاہیے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس صورت میں اگر یہ ثابت ہو جائے کہ یہ دونوں بیویاں رضاعی بہنیں ہیں تو ان میں سے دوسری یعنی جس سے بعد میں نکا ح کیا ہے، اس کا نکاح باطل ہو جائے گا اور اس سے علیحدگی اختیار کرنا واجب ہے، علیحدگی اختیار کرنے کے معنی طلاق یا فسخ نکاح نہیں ہیں بلکہ واجب ہے کہ اس سے فوراً علیحدگی اختیار کر لے کیونکہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ نکاح فاسد ہے بلکہ باطل ہے، ہاں البتہ اس مدت میں پیدا ہونے والے بچے شرعی ہوں گے یعنی یہ اس کی جائز اولاد ہو گی اور وہ اسی کی طرف منسوب ہوں گے کیونکہ اس مدت میں اس نے شبہ کی بنیادپر مباشرت کی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب