السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اللہ تعالیٰ نے نکاح متعہ کو کیوں حرام قرار دیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ نے نکاح متعہ کو اس لئے حرام قرار دیا ہے کہ نکاح سے مقصود الفت، استقرار، گھر اور خاندان کی تشکیل ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَمِن ءايـٰتِهِ أَن خَلَقَ لَكُم مِن أَنفُسِكُم أَزوٰجًا لِتَسكُنوا إِلَيها وَجَعَلَ بَينَكُم مَوَدَّةً وَرَحمَةً ۚ ...٢١﴾... سورة الروم
’’اور اس کے نشانات اور تصرفات میں سے ہے کہ اس نے تمہارے لئے تمہاری ہی جنس کی عورتیں پیدا کیں تاکہ ان کی طرف مائل ہو کر آرام حاصل کرو اور تم میں محبت اور مہربانی پیدا کردی۔‘‘
نکاح متعہ کی صورت میں وہ اولاد ضائع ہو جاتی ہے جو اس نکاح سے پیدا ہوتی ہے نیز اس سے امت میں فساد اور بگاڑ بھی پیدا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اسے حرام قرار دے دیا ہے اور نبی اکرمﷺ نے فرمایا ہے کہ
((إنه حرام إلى يوم القيامة )) (صحيح مسلم )
’’یہ روز قیامت تک حرام ہے۔‘‘
اس حرمت کو منسخ کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ اگر اسے منسوخ کرنا ممکن ہو تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ رسول اللہﷺ کا یہ فرمان سچ نہیں ہے اور یہ امر محال ہے کہ حضور کا فرمان سچ نہ ہو!
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب