سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(236) مہر ادا کرنے میں تاخیر

  • 9691
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1244

سوال

(236) مہر ادا کرنے میں تاخیر

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کے مہر کے ادا کرنے میں تاخیر کے بارے میں شرعی حکم ہے کیا یہ حرام ہے یا حلال؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مہر کی ادائیگی میں تاخیر میں کوئی حرج نہیں مثلاً اگر اتفاق سے طے پا جائے کہ دس ہزار معجمل (فوراً) اور دس ہزار مؤجل (کچھ وقت کے بعد) ادا کیا جائے گا یا بیس ہزار ہی کو مؤخر ادا کیا جائیگا تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ مسلمان اپنی شرطوں کے مطابق معاملات کرتے ہیں اور رسول اللہﷺ نے فرمایا:

 ((أحق ما أوفيتم من الشروط ما استحللتم به الفروج)) ( صحيح البخاري )

’’جن شرطوں کو پورا کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے وہ شرطیں ہیں جن کے ذریعہ تم نے شرمگاہوں کو حلال کیا ہو۔‘‘

اگر مہر کو کسی مدت یا طلاق یا موت تک مؤخر کیا ہو تو اسے ادا کر دینا چاہئے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص202

محدث فتویٰ

تبصرے