السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے اپنی بیوی کو پہلی مرتبہ شادی کے بعد ہی دیکھا تو معلوم ہوا کہ وہ بہت ہی بدصورت ہے اس سے بہت ناگوار بدبو بھی آتی ہے اگر اسے طلاق دے کر میں کسی دوسری عورت سے شادی کر لو تو کیا گناہ تو نہ ہو گا؟ یاد رہے میں دو عورتوں سے شادی کی استطاعت نہیں رکھتا۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کو طلاق دینے میں انشاء اللہ کوئی گناہ نہیں ہو گاکیونکہ اس عورت کے ساتھ زندگی بسر کرنے میں آپ کو کوئی فرحت و سکون حاصل نہیں ہو گا جس سے آپ انقباض اور کراہت محسوس کرتے ہیں۔ بے شک ناگوار بدبو بھی ان عیوب میں سے جن کی وجہ سے شوہر کو فسخ نکاح اور جو اس نے خرچ کیا ہے اسے واپس لینے کا حق حاصل ہے ناگزیر اسباب کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے طلاق کو جائز قرار دیا ہے اور سنت کے مطابق طلاق دینے کا طریقہ اور صورت بھی کتاب و سنت میں مذکور ہے اور اس میں کوئی گناہ یا حرج نہیں ہوتا بلکہ گناہ تو عورت کے ان وارثوں پر ہے جنہوں نے اس کے ان عیوب کو چھپایا تھا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب