السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک نوجوان نے ایک لڑکی سے شادی کی اور دخول کے وقت دیکھا کہ وہ باکرہ نہیں ہے حالانکہ اس نے اس سے پہلے شادی بھی نہیں کی جس کی وجہ سے وہ شکوک و شبہات میں مبتلا ہو گیا ہے سوال یہ ہے کہ وہ کیا کرے، کیا اسے طلاق دے دے، یا اس سے حقیقت حال کے بارے میں معلوم کرے؟ آپ اس کو کیا نصیحت فرماتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہماری رائے میں اس بات کو اتنی اہمیت نہیں دینی چاہیے کیونکہ بکارت مباشرت کے بغیر بھی زائل ہو سکتی ہے مثلاً چھلانگ لگانے سے ، کثرت حیض سے یا انگلی مارنے وغیرہ سے بھی پردہ بکارت زائل ہو سکتا ہے اس میں بھی کوئی امر مانع نہیں کہ لڑکی سے بھی پردہ بکارت کے زائل ہونے کا سبب پوچھ لیا جائے اگر وہ کوئی ایسی بات بتائے جو ممکن ہو اور بدکاری کی نفی کرے تو اس کی بات کو درست تسلیم کر لیا جائے اگر وہ یہ دعویٰ کرے کہ اس سے شبہ یا مبجور کر کے مباشرت کی گئی ہے تو وہ معذور ہے اور اگر وہ زنا کا اعتراف کرے اور توبہ و ندامت کا اظہار کرے تو اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ کو قبول فرما لیتا ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب