سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(218) ازالہ بکارت کے وقت خون نکلنا شرط نہیں ہے

  • 9673
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 2026

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی شخص کسی نمازی مسلمان دوشیزہ سے شادی کرے لیکن شب زفاف مباشرت کے وقت خون جاری نہ ہو تو کیا اس صورت میں شادی کو جاری رکھنا جائز ہے یا ضروری ہے کہ اس صورت میں علیحدگی اختیار کرے خواہ اصلاح کی امید ہو، میں نے سنا ہے کہ طبی طور پر ایسے بہت سے قلیل یا شاذور نادر حالات ہی ہوتے ہیں کہ ازالہ بکارت کے وقت خون جاری نہ ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ کوئی ضروری نہیں کہ پہلی مباشرت کے وقت خون بکارت خارج ہو بسا اوقات  عورت بڑی عمر کی ہوتی ہے یا پر وہ بکارت خون حیض کی وجہ سے چھلانگ وغیرہ لگانے کی وجہ سے بھی زائل ہو جاتا ہے لہٰذا ہم نصیحت کرتے ہیں کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس ہی رکھو اس سے حسن ظن رکھو اور اس سے احسن انداز میں زندگی بسر کرو خصوصاً جبکہ آپ کو اس سے نیکی واصلاح کی بھی امید ہو۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص180

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ