سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(202) کافر باپ اپنی مسلمان بیٹی کا ولی نہیں ہو سکتا

  • 9657
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-19
  • مشاہدات : 1362

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسلمان نوجوان ایک مسلمان لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہے لیکن لڑکی کا باپ ہمیشہ نشہ کرتا رہتا ہے اور وہ لمحد بھی ہے کیا اس باپ کا دیا ہوا رشتہ جائز ہو گا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر یہ لڑکی مسلمان ہے تو اس نوجوان مسلمان کے اس کے ساتھ شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن باپ اگر کافر(بے دین) ہے تو وہ اپنی بیٹی کا ولی نہیں بن سکتا لہٰذا اس کا بھائی یا چچا زاد بھائی یا اس کا بھتیجا وغیرہ اس کا ولی بن سکتا ہے جبکہ یہ عصبہ مسلمان ہوں، لہٰذا ان میں سے جو بھی قریب ترین رشتہ دار موجود ہو وہ اس کا رشتہ دے دے اور اگر کافر(بے دین) باپ کے علاوہ کوئی اور رشتہ دار موجود نہ ہو تو پھر قاضی اس کی شادی کر دے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص168

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ