سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(196) میں نے اپنے ماموں کی بیٹی کے ساتھ دودھ پیا تھا…

  • 9651
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1555

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک نوجوان ہوں اور میں نے اپنے ماموں کی سب سے بڑی بیٹی کے ساتھ مل کر دودھ پیا تھا اور پھر اس کے بعد اس کی اور بہنیں پیدا ہوئیں جو کہ شادی کی عمر کو پہنچ چکی ہے۔ کیا میرے لئے یا میرے کسی اوربھائی کے لئے ان میں سے کسی سے شادی کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اے سائل! اگر آپ نے اپنے ماموں کی بیوی سے پانچ یا اس سے زیادہ رضعات دو سال کی مدت کے اندر پیے ہیں تو آپ کے ماموں کی تمام بیٹیاں آپ کی بہنیں ہیں لہٰذا آپ ان میں سے کسی کے ساتھ بھی شادی نہیں کر سکتے ہاں البتہ آپ کے بھائیوں کے لئے آپ کے اس ماموں کی بیٹیوں کے ساتھ شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ انہوں نے آپ کی ممانی کا دودھ نہیں پیا بشرطیکہ آپ کے ماموں کی بیٹیوں نے بھی آپ کے بھائیوں کی ماں یا آپ کی باپ کی بیوی یا آپ کی بہنوں کا دودھ نہ پیا ہو۔خلاصہ یہ کہ آپ کے بھائیوں کے لئے آپ کے ماموں کی بیٹیوں سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں بشرطکیہ ان کے درمیان رشتہ رضاعت نہ ہو جو شادی سے مانع ہوتا ہے اور مذکورہ بالا صورت میں ممانی سے رضاعت آپ ہی کے ساتھ مخصوص ہے، اس سے آپ کے ماموں کی بیٹیاں آپ کے بھائیوں کے لئے حرام نہیں ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 163

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ