السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ایسی لڑکی سے شادی کرنا میرے لئے جائز ہے جس کا باپ میری بہن کا خاوند ہے لیکن یہ لڑکی میری بہن کی بیٹی نہیں ہے بلکہ میری بہن کے شوہر کی بیٹی ہے(یہ کسی دوسری بیوی کے بطن سے ہے) یہ لڑکی جس کی عمر اٹھارہ برس ہے یہ مجھے اپنا ماموں کہتی ہے اور میں اس بات سے ڈرتا ہوں کہ یہ کہوں کہ میں تمہارا ماموں نہیں ہوں تو کیا میرے لئے یہ جائز ہے کہ میں اس کے سامنے کھلم کھلا اس حقیقت کا اظہار کر دوں کہ میں اس کا ماموں نہیں ہوں اور اس سے شادی کر لوں ، رہنمائی فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں اس لڑکی سے شادی حلال ہے کیونکہ یہ آپ کی قرابت دار نہیں ہے، اس کا باپ آپ کے لئے اجنبی ہے خواہ اس نے آپ کی بہن سے شادی کر رکھی ہے، اس کی ماں بھی آپ کے لئے اجنبی ہے خواہ وہ آپ کی بہن کی سوکن ہے، آپ اس لڑکی کے ماموں نہیں ہیں، لہٰذا اس سے نکاح کرنا آپ کے لئے حلال ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب