سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(187) بہن کے خاوند کی بیٹی سے نکاح کرنا

  • 9642
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1441

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایسی لڑکی سے شادی کرنا میرے لئے جائز ہے جس کا باپ میری بہن کا خاوند ہے لیکن یہ لڑکی میری بہن کی بیٹی نہیں ہے بلکہ میری بہن کے شوہر کی بیٹی ہے(یہ کسی دوسری بیوی کے بطن سے ہے) یہ لڑکی جس کی عمر اٹھارہ برس ہے یہ مجھے اپنا ماموں کہتی ہے اور میں اس بات سے ڈرتا ہوں کہ یہ کہوں کہ میں تمہارا ماموں نہیں ہوں تو کیا میرے لئے یہ جائز ہے کہ میں اس کے سامنے کھلم کھلا اس حقیقت کا اظہار کر دوں کہ میں اس کا ماموں نہیں ہوں اور اس سے شادی کر لوں ، رہنمائی فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں اس لڑکی سے شادی حلال ہے کیونکہ یہ آپ کی قرابت دار نہیں ہے، اس کا باپ آپ کے لئے اجنبی ہے خواہ اس نے آپ کی بہن سے شادی کر رکھی ہے، اس کی ماں بھی آپ کے لئے اجنبی ہے خواہ وہ آپ کی بہن کی سوکن ہے، آپ اس لڑکی کے ماموں نہیں ہیں، لہٰذا اس سے نکاح کرنا آپ کے لئے حلال ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح: جلد 3  صفحہ 157

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ