السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عذاب قبر جسم کو دیا جاتا ہے یا روح کو۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!عذاب قبر برحق اور قرآن وسنت کی نصوص سے ثابت ہے ،اس پر ایمان لانا ہر مسلمان پر واجب اور ضروری ہے ،ان کا منکر قرآن وحدیث کامنکر اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ شیخ ابن باز فرماتے ہیں کہ متواتر نصوص سے عذاب قبر ثابت ہے،برابر ہے کہ میت کو قبر میں دفن کیا گیا ہو یا وہ جل کر راکھ بن گیا ہو یا اسے درندے کھا گئے ہوں۔اور اصل عذاب روح کو ہوتا ہے،جو سلامت رہتی ہے۔اور اس عذاب کی کیفیت کیا ہے وہ اللہ کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔اب یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ عذاب ہمیں بھی نظر آئے،بسا اوقات انسان سویا ہوتا ہے اور خواب میں دور دور کے سفر کر رہا ہوتا ہے لیکن اس کے پاس بیٹھے آدمی کو اس کے بارے میں کچھ علم نہیں ہوپاتا۔ جبکہ جہنم میں عذاب جسم کو دیا جائے گا،جیسا کہ متعدد رویات میں جہنمی کے جسم کے حوالے سے گفتگو کی گئی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |