سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

سردی کے سبب غسل جنابت کے بغیر نماز پڑھنا

  • 9617
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 1191

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر غسل جنابت کی ضرورت پیش ہو اور آج کل سردی کے موسم میں ٹھنڈے پانی کی وجہ سے غسل کرنے کی ہمت نہ پڑے تو کیا تیمم کرکے نماز فجر ادا کی جا سکتی ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر گرم پانی دستیاب ہو سکتا ہو اور غسل کرنے سے کسی قسم کا کوئی ضرر لاحق ہونے کا اندیشہ نہ ہو تو غسل کرنا ضروری ہے۔

لیکن اگر گرم پانی دستیاب نہ ہو اور غسل کرنے سے جان جانے یا سخت ضرر کے لاحق ہونے کا ڈر ہو تو تیمم کر کے بھی نماز پڑھی جا سکتی ہے ۔ اس کی دلیل سیدنا عمرو بن عاص کی حدیث ہے

أنه لما بعثه الرسول -صلى الله عليه وسلم- في غزوة ذات السلاسل قال: احتلمت في ‏ليلة باردة شديدة البرد فأشفقت إن اغتسلت أن أهلك، فتيممت ثم صليت بأصحابي ‏صلاة الصبح، فلما قدمنا على الرسول -صلى الله عليه وسلم- ذكرت ذلك له، فقال: ‏يا عمرو صليت بأصحابك وأنت جنب؟ قلت: نعم يا رسول الله، إني احتلمت في ليلة ‏باردة شديدة البرد، فأشفقت إن اغتسلت أن أهلك، وذكرت قول الله: وَلَا تَقْتُلُوا أَنْفُسَكُمْ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا {النساء: 29} فتيممت ثم صليت، فضحك رسول الله -صلى الله عليه ‏وسلم- ولم يقل شيئا.‏ والحديث صححه النووي وقواه ابن حجر .‏

کہ انہوں نے غزوہ ذات السلاسل میں سخت سردی کے سبب غسل جنابت کی جگہ تیمم کر نماز پڑھی اور نبی کریم نے انہیں کچھ نہ کہا (ابو داود:334)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ