السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا شام کے اذکار عصر کی نماز کے بعد پڑھے جا سکتے ہیں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!صبح وشام کے اذکار کا مستحب وقت طلوع فجر سے لیکر طلوع آفتاب تک اور نماز عصر سے لیکر غروب شمس تک ہے۔خواہ آپ ان اوقات کے شروع میں پڑھ لیں یا آخر میں۔کیونکہ ان اذکار کی حکمت دن کا افتتاح اور اختتام اللہ کے ذکر سے کرنا ہے۔قرآن مجید کی یہ آیت مبارکہ بھی اس پر دلالت کرتی ہے۔ارشاد باری تعالی ہے۔ ﴿وَسَبِّح بِحَمدِ رَبِّكَ قَبلَ طُلوعِ الشَّمسِ وَقَبلَ الغُروبِ ٣٩﴾... سورة قآپ طلوع شمس اور غروب شمس سے پہلے پہلے اللہ کے حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کریں۔ لیکن اگر کوئی شخص کسی مصروفیت کی بناء پر ان اوقات میں اذکار نہ کرسکے اور طلوع آفتاب یا غروب شمس کے بعد کر لے تو بھی کوئی حرج نہیں ہے(جیسا کہ شیخ ابن باز کا موقف ہے) ،کیونکہ لغوی اعتبار سے یہ اوقات بھی صبح و شام ہی شمار ہوتے ہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |