السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے ایک عورت سے منگنی کی ، عورت کے رشتے داروں نے بھی اس سے اتفاق کیا، حق مہر کی رقم بھی طے ہو گئی اور آدمی نے ابھی تک حق مہر ادا نہیں کیا تھا کہ وہ فوت ہو گیا تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا یہ عورت اس کی وارث ہو گی اور اس پر سوگ منائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر امر واقعی اسی طرح ہے جیسا آپ نے سوال میں ذکر کیا ہے کہ ان میں ابھی تک ولی کی طرف ایجاب اورخاوند کی طرف قبول کی صورت میں عقد نکاح نہیں ہوا تھا اگرچہ معتبر شروط تو موجود تھیں اور دونوں کے لئے کوئی امر مانع بھی نہ تھا تاہم یہ مذکورہ عورت اس کی وارث نہیں ہو گی، اس کے لئے عدت اور سوگ بھی نہیں کیونکہ ابھی تک عقد نکاح شرعی نہیں ہوا تھا بلکہ ابھی توصرف منگنی اور مہر پر رشتے داروں کی رضا مندی ہوئی تھی اور منگنی اور رضا مندی کو نکاح نہیں کہا جا سکتا، اس مسئلے میں اہل علم میں کوئی اختلاف نہیں اور اگر عورت کے وارثوں نے منگنی کرنے والے سے کچھ مال لے لیا ہو تو انہیں واپس کر دینا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب