السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ٹیلی فون یا خط و کتاب کے ذریعے شادی ہو جاتی ہے؟ یعنی مثلاً اگر کوئی باپ اپنی بیٹی کی ٹیلی فون پر یا خط و کتاب کے ذریعے شادی کر دے تو وہ ہو جائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ٹیلی فون یا خط و کتابت کے ذریعے شادی نہیں ہوگی بلکہ شادی کے لئے شوہر، ولی اور گواہوں کی موجودگی ضروری ہے اور یہ موجودگی ٹیلی فون یا خط و کتاب کی صوررت میں چونکہ موجود نہیں ہوتی ہاں البتہ خط و کتابت سے اس صورت میں ممکن ہے کہ جب نکاح کرنے والا کسی دوسرے ملک میں ہو تو وہ کسی کو اپنا وکیل مقرر کر دے جو اس کی طرف سے نکاح کو قبول کر لے اور اس حالت میں یہ ضروری ہو گا کہ وکالت نامہ شرعی طور پر قابل اعتماد اور ثابت شدہ ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب