سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(158) عبادت کے لئے شادی سے انکار

  • 9598
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1072

سوال

(158) عبادت کے لئے شادی سے انکار

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ عبادت اور تجرد کی زندگی بسر کرنے کے لئے شادی سے انکار کردیتے ہیں، اس کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلے میں ہمارا خیال یہ ہے کہ شادی سے انکار کے لئے یہ ایک کمزور بلکہ مردہ بہانہ ہے کیونکہ نبی ﷺ نے ان بعض صحابہ کرامؓ کو جنہوں نے تبتلل(عزت نشینی) کی زندگی بسر کرنے کا ارادہ کیا تھا، منع فرمایا تھا اور فرمایا تھا:

((لكني أصلي وأنام ، وأصوم وأفطر ، و أتزوج النساء ، فمن رغب عن سنتي فليس مني)) ( صحيح البخاري)

’’لیکن میں نماز بھی پڑھتا ہوں اور سوتاا بھی ہوں، روزہ بھی رکھتا ہوں اور افطار بھی کرتا ہوں اور عورتوں سے شادی بھی کرتا ہوں اور جو شخص میری سنت سے اعراض کرے وہ مجھ سے نہیں ہے۔‘‘

ان لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ نکاح بھی عبادت بلکہ افضل عباادت ہے حتیٰ کہ اہل علم نے یہ صراحت کی ہے کہ شہوت کے ساتھ نکاح نفل عباداتت سے افضل ہے، بہت سے اہل علم نے یہ بھی وضاحت کی ہے کہ نکاح واجب ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ واجب کا ثواب مستحب سے زیادہ ہے اور واجب اللہ تعالیٰ کو نفل عبادت سے زیادہ پسند ہے جیسا کہ قدسی حدیث میں ارشاد ہے:

((وما تقرب إلي عبدي بشىء أحب إلي مما افترضته عليه وما زال عبدي ينقرب إلي بالنوافل حتى أحببته )) ( صحيح البخاري)

’’ میرے بندے  نے کسی ایسی چیز کے ساتھ میراتقرب حاصل نہیں کیا جو مجھے اس سے زیادہ محبوب ہو جسے میں نے اس پر فرض قرار دیا ہے اور میرا بندہ نوافل کے ساتھ بھی میرا تقرب حاصل کرتا رہتا ہے حتیٰ کہ میں اس سے محبت کرنے لگتا ہوں۔‘‘

ہم ان نوجوانوں کو جو یہ مریضانہ بلکہ مردہ بہانہ پیش کرتے ہیں یہ نصیحت کریں گے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور نبی اکرمﷺ کے حکم کی اطاعت کریں اورر آپﷺ اور دیگر انبیاء کرام علیہ السلام کی سنت کی اتباع کرتے ہوئے شادی کریں نیز اس سے امت اسلاامیہ کی تعداد میں بھی اضافہ ہو گا اور اللہ تعالیٰ  انہیں شادی سے نفع بھی پہنچائے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 133

محدث فتویٰ

تبصرے