السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا شرعاً بیوی کا علاج کرنا خاوند کے ذمے ہے؟ اور جو شخص اپنی بیوی کا علاج کرانے سے انکار کر دے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خاوند پر اپنی بیوی کے علاج، دوائیوں اور ڈاکٹر کی فیس کے اخراجات برداشت کرنا واجب نہیں ہے کیونکہ اس کا تعلق معمولل کی ضروریات سے نہیں ہے بلکہ یہ تو کسی عارضہ کی وجہ سے پیش آتی ہے ۔ لہٰذا خاوند پر لازم نہیں ہے جیسا کہ فقہاء نے ذکر کیا ہے لیکن اصل بات یہ ہے کہ اس کے لئے عرف و عادت کو دیکھا جائے گا کہ اس زمانے میں عرف و عادت یہی ہے کہ خاوند اپنی بیوی کے علاج معالجہ کے اخراجات برداشت کرتا ہے لہٰذا اگر وہ اس عرف کے مطابق عمل کرے تو یہ اس کی طرف سے فضل و کرم اور حق ادائیگی ہو گی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب