السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شادی کی رات بیوی کے پاس جاتے ہوئے دو رکعتیں ادا کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پہلی رات بیوی سے ملاقات کے وقت دو رکعتیں بعض صحابہ کرامؓ سے ثابت ہیں لیکن اس کے بارے میں مجھے رسول اللہﷺ سے کوئی صحیح سنت معلوم نہیں ہے ہاں البتہ یہ امر شروع ہے کہ بیوی کی پیشانی کے بالوں کو پکڑ کر اللہ تعالیٰ سے اس کی بہتری اور جس پر اسے پیدا کیا گیا ہے اس کی بہتری کا سوال کرے اور اس کے شر اور جس پر اسے پیدا کیا گیا ہے اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگے اور اگر ان الفاظ سے عورت کے بدکنے کا خطرہ ہو تو اس کی پیشانی کے بالوں کو پکڑ لے گویا اس سے قریب ہونا چاہتا ہے اور اسے بوسہ دے او اپنے دل میں یہ دعا پڑھ لے اور یہ نہ ستائے کیونکہ بعض عورتیں جب یہ الفاظ سنیں کہ ’’میں اس کے شر اور جس پر یہ پیدا کی گئی ہے اس کے شر سے پناہ چاہتا ہوں‘‘ تو ممکن ہے کہ انہیں یہ خیال آئے کیا مجھ میں شر ہے؟
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب