السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں اپنی چچا زاد سے شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن اس نے اور بعض رشتے داروں نے بھی کہا ہے کہ شادی سے پہلے مجھے بھی طبی معائنہ کروا لینا چاہیے تاکہ اطمینان ہو جائے کہ تولیدی جراثیم موجود ہیں، کیا اس طرح طبی معائنہ اللہ تعالیٰ کی قضاء و قدر میں مداخلت تو نہ ہو گی؟ اس معائنے کے بارے میں دینی حکم کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ آپ کو توفیق عطاء فرمائے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس طبی معائنے کی کوئی ضرورت نہیں، تمہیں اللہ تعالیٰ کے بارے میں حسن ظن سے کام لینا چاہیے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے:۔
«أنا عند ظن عبدي بي )) (صحيح البخاري)
’’میں اپنے بندے کے ساتھ اس طرح کا معاملہ کرتا ہوں جس طرح وہ میرے بارے میں گمان رکھتا ہے۔‘‘
یہ ایک حدیث قدسی ہے۔ بسا اوقات طبی معائنے کے نتائج صحیح بھی نہیں ہوتے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور آپ دونوں کو ہر شر سے محفوظ رکھے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب