سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(129) ہسپتالوں میں اختلاط

  • 9569
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1123

سوال

(129) ہسپتالوں میں اختلاط

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک ہسپتال میں کام کرتا ہوں اور میرے کام کی نوعیت ہی ایسی ہے کہ جس میں ہمیشہ عورتوں سے میل جول اور گفتگو ہوتی رہتی ہے اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ اجنبی عورت سے خصوصاً رمضان میں مصافحہ کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلی بات تو یہ ہے  کہ آپ اس ماحول سے دور ی اختیار کریں، ایسی جگہ کام کریں جو مردوں کے ساتھ مخصوص ہو اور آپ کو اختلاط سے دور کر دے اور اگر ایسا  مشکل ہو تو پھر عورتوں کو خواہ وہ ڈاکٹر ہی کیوں نہ ہوں مردوں کے اختلاط سے منع  کریں خواہ وہ ان کے رفقاء کار ہی کیوں نہ ہوں نیز انتظامیہ سے کہہ کر بھی انہیں اختلاط سے روکا جاس کتا ہے اور اگر آپ کو اس کی استطاعت  نہ ہو تو پھر مقدور بھر کوشش کر کے اپنے آپ کو عورتوں کی طرف دیکھنے اور ان سے مصافحہ کرنے سے بچائیں کیونکہ عورتوں کی طرف دیکھنا اور ان سے مصافحہ کرنا حرام کے اسباب  اور وسائل میں سے ہیں، خواہ نیت صاف اور دل پاک ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب النکاح : جلد 3  صفحہ 103

محدث فتویٰ

تبصرے