السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی فوت ہو گیا، اس کی بیوی اور بچے نہیں ہیں ہاں البتہ فوت شدہ بھائی کی اولاد موجود ہے تو کیا اس بھائی کی اولاد یعنی اس کے بیٹے اور بیٹیاں اپنے اس چچا کی وارث ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح سائل نے ذکر کیا ہے تو ساری میراث بھائی کے بیٹوں کو ملے گی بیٹیوں کو نہیں ملے گی اور اس پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے کیونکہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:
((الحقوا الفرائض بأهلها فما بقي فهولأولىٰ رجل ذكر )) ( صحيح البخاري)
’’فرائض(مقرر کردہ حصے) ان کے حق داروں کو دے دو اور جو باقی بچ رہے وہ قریب ترین مرد کو دے دو۔‘‘
اور اہل علم کا اس بات پر بھی اجماع ہے کہ بھائی کی بیٹیاں اصحاب الفروض یا عصبہ میں سے نہیں بلکہ ذوی الارحام میں سے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب