سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(68) مسلم، کافی کا وارث نہیں ہوتا

  • 9508
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 849

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک ماں باپ کے آٹھ بچے ہیں جن میں سے چار لڑکے ہیں اور چار لڑکیاں ہیں یہ سب عیسائی تھے لیکن اب ان میں سے تین لڑکے اور ایک لڑکی مسلمان ہو چکے ہیں، ان کے والد کا انتقال ہو گیا ہے اور اس نے اپنے پیچھے بہت دولت چھوڑی ہے جو کہ اٹھارہ ملین سعودی ریال کے قریب ہے تو کیا اس متوفی کافر شخص کی مسلمان اولاد وارث ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امر واقع اسی طرح ہے تو کفر پر مرنے والے شخص کی مسلمان اولاد اس کی وارث نہیں ہو گی، اس مسئلہ میں اصول وہ حدیث ہے جسے امام بخاری و مسلمؒ نے حضرت اسامہ بن زیدؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:

 ((لايرث المسلم الكافر ، ولا الكافر المسلم )) ( صحيح البخاري)

 ’’  مسلمان کافر کا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں ہو سکتا۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص65

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ