سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(68) مسلم، کافی کا وارث نہیں ہوتا

  • 9508
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 954

سوال

(68) مسلم، کافی کا وارث نہیں ہوتا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک ماں باپ کے آٹھ بچے ہیں جن میں سے چار لڑکے ہیں اور چار لڑکیاں ہیں یہ سب عیسائی تھے لیکن اب ان میں سے تین لڑکے اور ایک لڑکی مسلمان ہو چکے ہیں، ان کے والد کا انتقال ہو گیا ہے اور اس نے اپنے پیچھے بہت دولت چھوڑی ہے جو کہ اٹھارہ ملین سعودی ریال کے قریب ہے تو کیا اس متوفی کافر شخص کی مسلمان اولاد وارث ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر امر واقع اسی طرح ہے تو کفر پر مرنے والے شخص کی مسلمان اولاد اس کی وارث نہیں ہو گی، اس مسئلہ میں اصول وہ حدیث ہے جسے امام بخاری و مسلمؒ نے حضرت اسامہ بن زیدؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:

 ((لايرث المسلم الكافر ، ولا الكافر المسلم )) ( صحيح البخاري)

 ’’  مسلمان کافر کا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں ہو سکتا۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص65

محدث فتویٰ

تبصرے