السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک ماں باپ کے آٹھ بچے ہیں جن میں سے چار لڑکے ہیں اور چار لڑکیاں ہیں یہ سب عیسائی تھے لیکن اب ان میں سے تین لڑکے اور ایک لڑکی مسلمان ہو چکے ہیں، ان کے والد کا انتقال ہو گیا ہے اور اس نے اپنے پیچھے بہت دولت چھوڑی ہے جو کہ اٹھارہ ملین سعودی ریال کے قریب ہے تو کیا اس متوفی کافر شخص کی مسلمان اولاد وارث ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر امر واقع اسی طرح ہے تو کفر پر مرنے والے شخص کی مسلمان اولاد اس کی وارث نہیں ہو گی، اس مسئلہ میں اصول وہ حدیث ہے جسے امام بخاری و مسلمؒ نے حضرت اسامہ بن زیدؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
((لايرث المسلم الكافر ، ولا الكافر المسلم )) ( صحيح البخاري)
’’ مسلمان کافر کا اور کافر مسلمان کا وارث نہیں ہو سکتا۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب