السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اس طرح کی عبارتیں استعمال کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے کہ ’’وطن کے نام سے، قوم کے نام سے، عربیت کے نام سے‘‘؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر اس طرح کی عبارتوں سے انسان کی مراد عرب یا اہل شہر ہوں تو اس میں کوئی حرج نہیں اور اگر مقصود تبرک واستعانت ہو تو یہ شرک کی ایک قسم ہے اور اگر کہنے والے کے دل میں ان چیزوں کی عظمت ہو تو اس طرح کے الفاظ کا استعمال شرک اکبر بھی ہو سکتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب