سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(21) افادیت ختم ہونے کی وجہ سے وقف کی منتقلی

  • 9462
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1106

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری والدہ نے ایک گھر وقف کیا تھا جو بہت پرانا ہونے کی وجہ سے رہائش کے قابل نہیں ہے ۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ اس وقف کو منتقل کر دوں یعنی اسے بیچ کر اس کی قیمت کسی مسجد یا فلاحی تنظیم کو دے دوں یا کسی اور نیکی کے کام میں لگا دوں تو کیا یہ جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کو وقف میں تصرف کرنے یا اسے وقف کرنے والے کی مرضی کے خلاف کسی اور جگہ منتقل کرنے کا حق نہیں ہے اور جب اس کی افادیت ختم ہو جائے تو پھر اسے اسی طرح کی زمین، دکان یا باغ کی صورت میں منتقل کرنا جائز ہے۔ جو اس(وقف) کے قائم مقام ہو۔ اس کی آمدنی بھی اسی مصرف میں خرچ کی جائے جس میں مذکورہ گھر کی آمدنی خرچ ہوتی تھی اور یہ کام اسی ملک کے محکمہ اوقاف کی وساطت سے ہونا چاہیے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج3ص36

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ