السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی کہتا ہے کہ میں ایک ملک میں گیا وہاں مجھے ایک بھائی نے کچھ رقم دی تاکہ اس کی سفر سے واپسی تک وہ رقم میں اپنے پاس بطور امانت محفوظ رکھوں حالانکہ اسے معلوم تھا کہ اگر وہ رقم ہوائی اڈے پر پکڑی گئی تو مجھ سے ضبط کر لی جائے گی کیونکہ اس ملک نے باہر رقم لے جانے کے لئے جو مقدار مقرر کر رکھی ہے وہ اس سے زیادہ تھی۔ چنانچہ اسی طرح ہوا کہ ہوائی اڈے پر وہ رقم مجھ سے ضبط کر لی گئی علاوہ ازیں میرے پاس جو اپنی رقم تھی وہ بھی نکلوا لی گئی تو اس رقم کے واپس کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس کے پاس امانت رکھی جائے وہ امین ہے اگر اس کی کوتاہی کے بغیر امانت ضائع ہو جائے تو اس پر کوئی تاوان نہیں لہٰذا اگر امر واقع اسی طرح ہے جیسا کہ آپ نے ذکر کیا ہے تو آپ کے ذمے اس کی رقم کے عوض اسے رقم لوٹانا واجب نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب