السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
باہمی تعاون کے بیمے کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ تجارتی بیمے کا شرعی بدل ہے سوال یہ ہے کہ بیمے کی ان دونوں قسموں میں کیا فرق ہے؟ تجارتی بیمہ حرام اور باہمی تعاون کا بیمہ جائز کیوں ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
باہمی تعاون کے بیمے سے مقصود معاوضہ لینا نہیں بلکہ اس سے مقصود تو نقصانات و حادثات کی صورت میں تعاون کرنا ہوتا ہے جبکہ تجارتی بیمے سے مقصود نفع کمانا ہے اور وہ بھی جوئے کے طریقے سے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں حرام قرار دیا ہے اور اسے شراب، بتوں اور تیروں کے ذریعے سے قسمت آزمائی کے ساتھ ذکر فرمایا ہے۔
یہ ہے دونوں صورتوں میں فرق، اسے اس مثال سے بھی سمجھئے کہ اگر کوئی شخص کسی ایک کو دینا قرض دے اور وہ اسے ایک سال یا کم و بیش مدت کے بعد ادا کرے تو یہ صحیح ہے اور اگر وہ معاوضہ کے طور پر ایک دینا کے بدلے میں ایک دینار اور ادا کرے تو یہ فاسد اور حرام ہے یعنی معاملات کے حرام یا حلال ہونے میں نیت کا بہت اثر ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب