میرا بھائی فوت ہو گیا ہے اور ان کے ذمہ بہت سے قرض تھے جو کہ الحمدللہ میں نے ادا کر دئیے ہیں اور اب صرف چار سو ریال باقی رہ گئے ہیں اور وہ جس شخص کے ہیں، اسے میں نے بہت ڈھونڈا ہے لیکن وہ مجھے نہیں ملا تو اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ کیا میں یہ رقم فقراء میں تقسیم کر دوں یا بیت المال میں جمع کرا دوں؟
اگر امر واقع اسی طرح ہے جیسا کہ آپ نے ذکر کیا ہے کہ آپ نے صاحب قرض کو تلاش کیا لیکن وہ نہیں ملا تو آپ اسے اس کی طرف سے صدقہ کر دیں تاکہ اسے اس کا ثواب مل جائے اور اگر بعد میں وہ آ جائے تو اسے آپ بتا دیں۔ اگر وہ اس پر راضی ہو جائے تو بہتر ورنہ اسے اس کی رقم ادا کر دیں اور آپ کو اس صدقہ کی ہوئی رقم کا ان شاءاللہ اجروثواب مل جائے گا۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب