اساتذہ کی ایک جماعت ہر مہینے کے آخر میں جمع ہو کر اپنی تنخواہ میں سے کچھ مال جمع کر کے ایک شخص کو دے دیتی ہے اور دوسرے مہینے کسی اور شخص کو حتیٰ کہ تمام اساتذہ اپنی اس طرح ادا کی ہوئی رقم وصول کر لیتے ہیں۔ اس کو بعض لوگ کمیٹی کے نام سے موسوم کرتے ہیں تو اس کے بارے میں حکم شریعت کیا ہے؟
اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ قرض ہے اور اس میں کسی کے لیے بھی زائد نفع کی کوئی شرط نہیں ہے۔ کبار علماء کی کونسل نے بھی کثرت رائے سے اسے جائز قرار دیا ہے کیونکہ اس میں بغیر نقصان کے سب کی مصلحت ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب